اجازت اور اس کی شرائط
سب سے پہلے اپنا ایمان اور عقیدہ بالکل قرآن پاک کے مطابق ہو جس کے لیے تمہید ایمان پڑھنا اشد ضروری ہے کہ اگر کچھ خامی ہوئی تو اس سے اصلاح ہو جائے گی۔ بات کم کرے، کم سوئے ، کھانا بھی کم کھائے ، جھوٹ سے بالکل دُور رہے۔
مذہب اہل سنت پر قائم رہتے ہوئے جس کی معلومات کے لیے اعلیٰ حضرت قدس سرہ کی تصنیفات کا مطالعہ کرتا رہے اور اپنے احباب میں ان کی اشاعت کرتا رہے۔
کوئی عمل کسی نا جائز کام کے لیے ہرگز نہ کیا جائے۔ اگر کوئی مجبور کرے تو اسے ہر طرح سمجھایا جائے تا کہ وہ اس کمرے کام سے باز رہے۔
اس پر آشوب زمانہ میں جبکہ دہریت، نجدیت، وہابیت، غیرمقلدیت، بد مذہبیت، غرض طرح طرح کے روپ میں پھیل رہی ہے۔ ان کی کتابیں خصوصاً ترجمہ کیے ہوئے کلام پاک ہر ہر شہر کے کتب فروش کی دکان پر ملتے ہیں اور ہمارے نا واقف بھائی ان کو بڑی خوشی سے لیتے اور پڑھتے ہیں اور نہیں سمجھتے کہ اس سے ہمارے عقائد میں کیا نقصان پہنچ رہا ہے۔ لہذا ضرورت تھی اور ہے کہ اعلیٰ حضرت امام اہلسنت قدس سرہ کی وہ تصنیفات جوا بھی طبع نہیں ہوتی ہیں چھپوائی جائیں اور بزرگان دین سے اس کتاب کی اشاعت کے سلسلہ میں خاص اس شرط پر اجازت ہے۔ جوان پانچوں پر مع شرائط عمل کرے گا وہ تمام عملیات نقش نقوش سے پورا پورا فائدہ اٹھائے گا۔ مولا تعالیٰ اپنے حبیب کے صدقے میں تمام مسلمانوں کو اس سے فیض یاب فرمائے ۔ آمین ثم آمین
0 تبصرے